شاعری
فورگیٹ
پلٹ کے آنکھ نام کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا گئے لمحوں کا غم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا محبت ہو تو بے حد ہو جو نفرت ہو تو بی پناہ کسی چیز کو کام کرنا مجھے ہرگز نہیں آ...
دعا
خدا سے میں نے ایک دعا مانگی دعا میں اپنی موت مانگی خدا نے کہا موت می تجھے دے سکتا ہوں مگر اس کا کیا کروں جس نے دعا می تیری زندگی مانگی
اچھے لگتے ہیں
تم ہو تو سب سلسلے اچھے لگتے ہیں مجھے تمھاری دوستی کے گلے اچھے لگتے ہیں بہت دور تک جانا مگر لوٹ انا مجھے تم سے تمہی تک کے فاصلے اچھے لگتے ہیں .
جیسا بھی ہوں
اب خوف نہیں کوئی مجھے راہ گزر سے میں دور نکل آیا ہوں پتھر کے نگر سے جیسا بھی ہوں اچھا یا برا اپنے لیے ہوں میں خود کو نہیں دیکھتا اوروں کی نظر سے
زندگی اپنی
اس قدر اکیلا ہوگیا ہوں آج کل کوئی ستاتا بھی نہیں کوئی مناتا بھی نہیں گلے کاغذ کی طرح ٹہری زندگی اپنی کوئی لکھتا بھی نہیں کوئی مٹاتا بھی نہیں
تحفہ - ای - خدا
تیرا تعلق میرے لیے ایک تحفہ ہے خدا کا ، جو کبھی نا ٹوٹے وہ رشتہ ہے وفا کا ، ہم تجھ کو کبھی بھلا نا سکیں گے ، تجھ سے بندہ ہے ایسا جیسے لب اور دعا کا . . !
دوری
کبھی کبھی دل اُداس ہوتا ہے ، ہلکا سا دل کو احساس ہوتا ہے ، چھلکتا ہاں میری بی آنکھوں سے آنسو ، جب تمھارے دور ہونے کا احساس ہوتا ہے . . ؟
کبھی کبھی
کوئی حرف ای تسلی کوئی دلاسہ بھی نہیں ہے اس بھرے شہر میں کوئی اور شناسا بھی نہیں ہے کبھی لگتا ہے میں اسکی روح میں ہوں شامل کبھی لگتا ہے وہ میرا ذرا سا بھی نہیں ہے ...
زندگی کی کتاب
یہ ورق ورق تیری داستان ، یہ سبق سبق تیرے تذکرے ، میں کروں تو کیسے کروں الگ ، تجھے زندگی کی کتاب سے . . .
Yaad
کچھ یادیں یاد رکھنا . . . کچھ باتیں یاد رکھنا . . . عمر بھر ساتھ رہیں یاں نا رہیں ہم . . . ہم ساتھ رہے تھے کبھی . . . یاد رکھنا . .
سماجی رابطہ