شاعری
آنکھوں سے میری اس لیے لالی نہیں جاتی
آنکھوں سے میری اس لیے لالی نہیں جاتی یادوں سے کوئی رات جو خالی نہیں جاتی اب شام وہی درد سے خالی نہیں جاتی ہم جان سے جائیں گے تبھی بات بنے گی تم سے تو کوئی...
ہمیں لوگوں نے لاکھ سمجھایا ہم کتنے پاگل نکلے
ہمیں لوگوں نے لاکھ سمجھایا ہم کتنے پاگل نکلے جنہیں ٹوٹ کر چاہا وہی ہمارے دل کے قاتل نکلے
اک عرصے سے یہ آنکھیں سوئی نہیں
اک عرصے سے یہ آنکھیں سوئی نہیں ہنسی نہیں روئی نہیں ملی نہیں کھوئی نہیں اک بات تھی دل میں جو تم سے کہی نہیں کے آپ جیسا کوئی نہیں
آج خوشیوں کی کوئی دہائی دیگا
آج خوشیوں کی کوئی دہائی دیگا ، نکلا ہے چاند تو دکھائی دیگا ، اے محبت کرنے والوں ذرا دیکھ کے محبت کرنا ، ایک آنسو بھی گرا تو سنائی دیگا . .
چاند تاروں کا نور آپ پر برسے
چاند تاروں کا نور آپ پر برسے ہر کوئی آپ کی چاہت کو ترسے آپ کی زندگی میں آئے اتنی خوشیاں کے آپ ایک غم پانے کو ترسے
یوں ہی تنہائی میں ہم دل کو سزا دیتے ہیں
یوں ہی تنہائی میں ہم دل کو سزا دیتے ہیں ، نام لکھتے ہیں تیرا لکھ کر مٹا دیتے ہیں ، یہ سوچ کر رہنے دیا ارمانوں کو دل میں ، مہمان کبھی گھر سے نکالے نہیں جاتے .
ہر شام کے بعد رات آتی ہے
ہر شام کے بعد رات آتی ہے ہر بات کے بعد تمھاری یاد آتی ہے چپ رہ کر بھی دیکھ لیا ہم نے خاموشیوں سے بھی تمھاری آواز آتی ہے
زندگی کی چاہت کا سلسلہ ہے
زندگی کی چاہت کا سلسلہ ہے ، کوئی مل گیا تو کوئی بچھڑ گیا ، جنہیں مانگا تھا دعاؤں میں ، وہ کسی اور کو بنا مانگے مل گیا .
تم ملو نا ملو کوئی غم نہیں
تم ملو نا ملو کوئی غم نہیں ایس ایم ایس کرو یہ ملنے سے کم نہیں دوستی میں دھوکہ دے وہ ہم نہیں ہماری دوستی بھی بنٹی اور ببلی سے کم نہیں
دل جس کو دیا وہ دلی چلی گئی
دل جس کو دیا وہ دلی چلی گئی پیار جس سے کیا وہ اٹلی چلی گئی دل نے سوچا خودکشی کر کے دیکھیں ہاتھ سوئچ میں دیا تو بجلی چلی گئی
سماجی رابطہ