گفتار
اگر سچ سننے والے نہ ہوں تو بولنے سے کیا فائدہ۔
Posted on Apr 02, 2011
جو شخص علمی مذاق نہ رکھتا ہو۔ اس کے سامنے علمی باتیں کرنا اسے اذیت پہنچانا ہے۔
سچ بولنے کے لیے ہمیشہ دو آدمیوں کی ضرورت ہوتی ہے ایک وہ جو سچ بولے دوسرے وہ جو سچائی کو سنے۔
جو آدمی اکیلا ہو تو وہ اپنے خیالات میں قابو رکھے اور مجلس میں اپنی زبان کو۔
جو کلمہ نہیں کہا گیا لیکن جو کہا گیا وہ تمہارا غلام ہے لیکن جو کہا جاچکا ہے وہ آقا ہے۔
برا کام کرتے وقت برا کلام کہتے وقت ہر دیوار کو کان اور ہر دروازے کو آنکھ نہ سمجھنا سخت غلطی ہے۔
سماجی رابطہ