شاعری
انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رت جدائی کی
انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رت جدائی کی تم کیا سمجھو تم کیا جانو بات میری تنہائی کی کون سیاہی گھول رہا تھا وقت کے بہتے دریا میں میں نے آنکھ جھکی دیکھی ہے آج کسی ہرجائی ک...
اب تو ممکن ہی نہیں ان سے ملاقات
اب تو ممکن ہی نہیں ان سے ملاقات اب تو عروج پہ پہنچی ہے اسکی ذات وہی وعدے ہیں اور رسموں کی زنجیریں باقی کب بدلتی ہیں زمانے کی روایت ایک وہ دن تھے کے ایک دوسری کو س...
عشق میں تیرے کوئی غم سر پہ لیا جو ہو سو ہو
عشق میں تیرے کوئی غم سر پہ لیا جو ہو سو ہو عیش و نشاط زندگی چھوڑ دیا جو ہو سو ہو عقل کے مدرسے سے اٹھ ، عشق کے مے کدے میں آ جام ای فنا و بےخودی اب تو پیا جو ہو سو ہو ...
یہ حسن تیرا یہ عشق میرا
یہ حسن تیرا یہ عشق میرا رنگین تو ہے بدنام سہی مجھ پر تو کئی الزام لگے تجھ پر بھی کوئی الزام سہی اس رات کی نخری رنگت کو کچھ اور نکھر جانے دے ذرا نظاروں کو بہک ج...
وہی تکرار لفظوں کی
وہی تکرار لفظوں کی وہی اندیشے فرقت کے . . . وہی انجان سی دستک وہی ہر بات پہ رنجش وہی ہر بات پہ لڑنا . . . وہی اپنی کتابوں میں گلابی تتلیاں رکھنا . . . ...
عادت ہی بنا لی ہے اس شہر کے لوگوں نے
عادت ہی بنا لی ہے اس شہر کے لوگوں نے انداز بدل لینا ، آواز بدل لینا دنیا کی محبت میں اطوار بدل لینا موسم جو نیا آئے رفتار بدل لینا آگیار وہی رکھنا احباب بدل لینا ...
بھلانے سے جو بھولے نا وہ کہانی چھوڑ جاؤنگی
بھلانے سے جو بھولے نا وہ کہانی چھوڑ جاؤنگی تیری آنکھوں میں پانی کی ایسے نمی چھوڑ جاؤنگی لپٹ کر دیر تک در و دیوار روئے گے میں ایسی سوگ میں لپٹی جوانی چھوڑ جاؤنگی م...
کوئی رات میرے آشنا مجھے یوں بھی تو نصیب ہو
کوئی رات میرے آشنا مجھے یوں بھی تو نصیب ہو . . نا خیال ہو لباس کا وہ اتنا میرے قریب ہو . . بدن کی گرم آنْچ سے میری آرزو کو آگ دے . . میرا جوش بھی بہک اُٹھے میرا حال بھی...
ٹوٹی ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا
ٹوٹی ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا بجتے رہے ہواؤں سے در تم کو اس سے کیا تم موج موج مثل صباء گھومتے رہو کٹ جائیں میری سوچ کے پر ، تم کو اس سے کیا اوروں کا ہاتھ ...
ہوں تو خفا اس سے
ہوں تو خفا اس سے ، پر جانے پھر بھی کیوں … ؟ نا چھا کر بھی اس کو چاہنا اچھا لگتا ہے … حقیقت سے ہوں دور ، یہ مجھ کو ہے پتہ … پر جان کے انجان رہنا اچھا لگتا ہے...
وہ مجھ سے میری خاموشی کے وجہ پوچھتا ہے
وہ مجھ سے میری خاموشی کے وجہ پوچھتا ہے کتنا پاگل ہے رات کے سناٹے کی وجہ پوچھتا ہے وہ مجھ سے میرے آنسو کے وجہ پوچھتا ہے کتنا پاگل ہے بارش کی برسنے کے وجہ پوچھتا ہے ...
تم جو ہستے ہو تو پھولوں کی ادا لگتے ہو
تم جو ہستے ہو تو پھولوں کی ادا لگتے ہو اور چلتے ہو تو ایک بعد صباء لگتے ہو کچھ نا کہنا میرے کاندھے پہ جھکا کر سر کو کتنے معصوم ہو تصویر وفا لگتے ہو بات کرتے ہو تو...
لہو لہو ہے ہر ایک
لہو لہو ہے ہر ایک سنگ ای راہ گزر جانا ہوا نا تھا یو میرے درد کا سفر جانا یہ اور بات کے تو دل کی دھڑکنوں میں رہا تلاش پھر بھی کیا تجھ کو عمر بھر جانا کے شہر بھر نے...
رتجگوں کے صحرا میں خواب
رتجگوں کے صحرا میں خواب جب اجڑ جائیں تم اداس مت ہونا زندگی کے میلے میں ہم اگر بچھڑ جائیں تم اداس مت ہونا جن پہ نام لکھے ہوں ان اجڑ شاخوں پر کب بہار آتی ہے آرزو کی ٹہنی ...
سماجی رابطہ