Dil
شاعری میں دماغ نہیں دل ضروری ہے ،
شاعری میں دماغ نہیں دل ضروری ہے ، کچھ جگر کا خون ہو شامل ضروری ہے ، صرف لفظوں کی تک بندی شاعری نہیں ، شعر ہو دل پہ لگنے کے قابل ضروری ہے
اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکو ،
اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکو ، ڈھونڈنے اسکو چلا ہوں جسے پا بھی نا سکوں
قسمت روٹھ گئی دل کے تار ٹوٹ گئے
قسمت روٹھ گئی دل کے تار ٹوٹ گئے آپ جو روٹھ گئے سپنے بھی ٹوٹ گئے باقی رہے خزانے میں ڈو آنْسُو یاد آپکی آئی تو وہ بھی لٹ گئے . .
دوستی میں دل کا تماشہ دیکھا نہیں جاتا ،
دوستی میں دل کا تماشہ دیکھا نہیں جاتا ، ہم سے ٹوٹا ہوا شیشہ دیکھا نہیں جاتا . اپنے حصے کی ساری خوشیاں لوٹادوں تم پر ، ہم سے تیرا اترا ہوا چہرہ دیکھا نہیں جاتا . .
ایک ادا آپکی دل چرانے کی
ایک ادا آپکی دل چرانے کی ، ایک ادا آپکی دل میں بس جانے کی ایک چہرہ آپکا چاند کے جیسا ، ایک ضد ہماری چاند کو پانے کی
عجیب سا دل میں ایک احساس ہے
عجیب سا دل میں ایک احساس ہے لگتا ہے ملنے والا تحفہ کچھ خاص ہے نا کھیل اس دل سے اس قدر اے خدا آج بس میں نہیں جذبات ہیں .
چھم کر تصویر تیری ہم دل کو سمجھانے لگے ،
چھم کر تصویر تیری ہم دل کو سمجھانے لگے ، پھول کھلتے نہیں سبھی چمن میں اسلئے ہم کانٹوں سے دل لگانے لگے . . .
ایک ادا آپ کے دل چرانے کی
ایک ادا آپ کے دل چرانے کی ، ایک ادا آپ کے دل میں بس جانے کی ، چہرہ آپکا چاند سا اور ایک ضد ہماری چاند پانے کی .
دل کی باتیں دل میں رکھے
دل کی باتیں دل میں رکھے کس طرح سے جی پاؤگی میری ہے وہ دل کی دھڑکن کیسے انہیں چھپا پاؤگی ہمارے دل میں تو ڈھیر ساری باتیں کروٹیں لیتی ہیں پر زبان پر نہیں آتی ہیں ...
سپنوں سے دل لگانے کی عادت نہیں رہی ،
سپنوں سے دل لگانے کی عادت نہیں رہی ، ہر وقت مسکرانے کی عادت نہیں رہی ، یہ سوچ کے ، کے کوئی منانے نہیں آئیگا ، اب ہمیں روٹھ جانے کی عادت نہیں رہی . . .
سماجی رابطہ