Yaad
لوک گیتوں کا نگر یاد آیا
لوک گیتوں کا نگر یاد آیا آج پردیس میں گھر یاد آیا جب چلے آئے چمن زار سے ہم التفاتِ گُلِ تر یاد آیا تیری بیگانہ نگاہی سرِ شام یہ ستم تابہ سحر یاد آیا ہم زمانے کا ستم بھو...
کتنی مدت بعد تمہاری یاد آئی ہے
کتنی مدت بعد تمہاری یاد آئی ہے یوں لگتا ہے جیسے دل یہ رک جائے گا یوں لگتا ہے جیسے آنکھیں اپنے سارے آنسو رو کر بالکل بنجر ہو جائیں گی یوں لگتا ہے جیسے پچھلے موسم پھر سے لوٹ آئے...
کسی یاد کی دہلیز پہ آ
اپنا دل تھام، کسی یاد کی دہلیز پہ آ آ، کسی شام کسی یاد کی دہلیز پہ آ دیکھ آتے ہیں نظر تجھ کو مناظر کیسے لے میرا نام، کسی یاد کی دہلیز پہ آ اب تو ہر گام ضرورت ہے تیری یادوں ...
سرِ صحرا مسافر کو ستارہ یاد رہتا ہے
سرِ صحرا مسافر کو ستارہ یاد رہتا ہے میں چلتا ہوں مجھے چہرہ تمہارا یاد رہتا ہے تمہارا ظرف ہے تم کو محبت بھول جاتی ہے ہمیں تو جس نے ہنس کر بھی پکارا یاد رہتا ہے محبت اور نفرت...
یُوں دل میں تیری یاد اُتر آتی ہے جیسے
یُوں دل میں تیری یاد اُتر آتی ہے جیسے پردیس میں غمناک خبر آتی ہے جیسے آتی ہے تیرے بعد خوشی بھی تو کچھ ایسے ویران درختوں پہ سحر آتی ہے جیسے لگتا ہے ابھی دل نے تعلق نہیں توڑا...
تمھاری یاد کا موسم
کوئی موسم ہو دل میں ہے تمھاری یاد کا موسم کے بدلہ ہی نہیں جاناں تمہارے بعد کا موسم نہیں تو آزما کر دیکھ لو ، کیسے بدلتا ہے تمہارے مسکرانے سے دل نشاد کا موسم کہیں ...
تیری یاد آتی ہے
جب یوں ہی کبھی بیٹھے بیٹھے کچھ یاد اچانک آ جائے ہر بات پے دل بیزار سا ہو ہر چیز سے دل گھبرا جائے کرنا بھی مجھے کچھ اور ہی ہو کچھ اور ہی مجھ سے ہو جائ...
تمہی کو یاد کرتا ہوں
میں ! ! ! اکثر رات کو تنہا اکیلے میں تم ہی کو یاد کرتا ہوں . . تمہاری جھیل سی شرماتی آنکھوں کو جو مجھ کو دیکھ کر ایک پل حیا کے لال پردوں میں سمٹ سی جاتی تھی...
میں نے تم کو یاد کیا
چاہت کے اس دریا پر دریا اور کنارے پر دل کو یوں آذاد کیا میں نے تم کو یاد کیا تنہائی کی راتوں میں خود ہی باتوں باتوں میں اس دل کو یوں شاد کیا میں نے تم کو یا...
کبھی یاد آئے تو
کبھی یاد آئے تو پوچھنا زرا اپنی خلوت شام سے ، کسے عشق تھا تیری ذات سے ؟ کسے پیار تھا تیرے نام سے ؟ ذرا یاد کر ، کے وہ کون تھا ؟ جو کبھی تجھے ب...
سماجی رابطہ