صبر

جو قناعت پسند ہو وہی صابر بھی ہوتا ہے۔

Posted on Apr 05, 2011

صابر بنو ایسا جیسے کہ حضرت ایوب علیہ السلام تھے۔

Posted on Apr 05, 2011

اگر صبر کی تکلیف نہ اٹھائی جائے تو کم از کم غور و فکر سے مدد لے کر ہی معاملات کو آسان بنایا جاسکتا ہے۔

Posted on Apr 05, 2011

ایک جیسے حالات کبھی کسی کے نہیں ہوتے خوش رہو صبر کے ساتھ۔ غم برداشت کرو تو صبر کے ساتھ۔

Posted on Apr 05, 2011

تنگدستی پر صبر کرنے سے اللہ تعالیٰ کی طرف سے فراغ دستی حاصل ہوتی ہے۔

Posted on Apr 05, 2011

صبر کا پھل ہمیشہ میٹھا ہوتا ہے۔

Posted on Apr 05, 2011

جس شخص میں برداشت نہیں اس میں صبر نہیں۔

Posted on Apr 05, 2011

بعض اوقات صبر کرنا بے شمار پریشانیوں سے بچا لیتا ہے۔

Posted on Apr 05, 2011

ہر تکلیف اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے اور جو مصائب پر صبر کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ضرور اسے اتنا اس کا اجر دیتا ہے۔

Posted on Apr 05, 2011

آزمائش جتنی سخت ہو گی اتنا ہی بڑا انعام ملے گا اور اللہ تعالیٰ جب کسی گروہ سے محبت کرتا ہے تو ان کو مزید نکھارنے اور صاف کرنے کی آزمائشوں میں ڈالتا ہے پس وہ لوگ اللہ کے فیصلے پر راضی رہیں اور صبر کریں تو اللہ ان سے خوش ہوتا ہے اور جو لوگ اس آزمائش میں اللہ سے ناراض ہوں تو اللہ بھی ان سے ناراض ہوجاتا ہے۔

Posted on Apr 05, 2011

اللہ کے ایمان کے ساتھ صبرصحت مندی کا باعث ہے۔

حضرت ادریس علیہ السلام
Posted on Apr 05, 2011

جب کبھی کسی مسلمان کو کوئی قلبی تکلیف، کوئی جسمانی بیماری، کوئی دکھ اور غم پہنچتا ہے اور وہ اس پر صبر کرتا ہے تو اس کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ اس کی خطاؤں کو معاف کرتا ہے یہاں تک کہ اسے ایک کانٹا بھی چبھ جاتا ہے تو وہ اس کے گناہوں کی معافی کا سبب بنتا ہے۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
Posted on Apr 05, 2011

خاک اور آگ کی صفات:
1۔ انسان کا جسم خاکی ہے۔ مٹی سے بنایا گیا ہے۔ اس کی خاک میں یہ صفات ودیعت کی گئی ہیں:
۱۔ عجز
۲۔ انکساری
۳۔ فرمانبرداری

2۔ اس کے برعکس شیطان ناری ہے اس کو اللہ تعالیٰ نے آگ ےس پیدا کیا ہے۔ آگ کے درج ذیل صفات ہیں:
۱۔ آگ میں برانگیختہ کرنے
۲۔ بھڑکانے
۳۔ جلانے
۴۔ ہلاک کرنے کے خاصیت ہے۔ جو مخلوق آگ سے پیدا کی گئی ہے اس کا نام سوائے انسان کی روحانی حلاکت کے دربے ہونےکے اور کچھ بھی نہیں ہو سکتا۔

Posted on Apr 04, 2011

جو شخص صبر کرنے کی کوشش کرے گا۔ اللہ تعالیٰ اس کو صبر دے گا اور صبر سے زیادہ بہتر اور بہت سی بھلائیوں کو سمیٹنے والی بخشش اور کوئی نہیں۔

بخاری شریف
Posted on Apr 04, 2011

جب تمہاری روزی دوسروں کی روزی سے الگ ہے تو پھر یہ بے صبری اور پریشانی کیوں۔

حضرت داؤد علیہ السلام
Posted on Apr 04, 2011

جذبے کی حالت میں آپ کو زنجیر سے باندھتے تھے اور شفا خانے میں رکھتے تھے ایک دفعہ چند آدمی ان کی خبر گیری کے لیے گئے پوچھا کون ہے جواب دیا آپ کے دوست ہیں۔ ان کو پتھروں سے مارنے لگے وہ بھاگے تو فرمانے لگے کہ جھوٹے ہو میری دوستی کا دعویٰ اور میری بلا پر صبر نہیں کرتے۔

حضرت داؤد علیہ السلام
Posted on Apr 04, 2011

کسی کے غضب پر صبر کرنا اور ایذا رسانی سے درگزر کرنے کے رویہ کو جو لوگ اختیار کریں گے تو انہیں محفوظ رکھے گا اور ان کے مخالف ان سے عاجزی کریں گے۔

حضور پاک ﷺ
Posted on Apr 04, 2011

شکایات کا ترک کرنا صبر ہے۔

حضرت امام جعفر رضی اللہ عنہ
Posted on Apr 04, 2011

وہ رزق کی فراخی جس پر شکر نہ ہو اور وہ معاش کی تنگی جس پر صبر نہ ہو فتنہ بن جاتی ہے۔

Posted on Apr 04, 2011

وہ مسلمان جو لوگوں سے ملتا جلتا ہے اور ان سے اذیت پہنچنے پر صبر کرتا ہے۔ اس سے اچھا ہے جو نہ لوگوں سے ملتا ہے اور نہ ان سے اذیت پہنچنے پر صبر کرتا ہے۔

حضور پاک ﷺ
Posted on Apr 04, 2011