پہیلیاں

پہیلیاں

سب سکھیوں کا دیکھا کھیل کمر پکڑ کر دیا دھکیل

مزید پڑھیں

Posted on Dec 24, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

لال پھل کانٹے لدا کھاوے جگ سنسار بیر بیر میں کہتا ہوں بوجھے کیوں نہ گنوار

مزید پڑھیں

Posted on Dec 24, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

شیشیوں کی کوٹھری کانٹوں کی بار سفید اور کالا رنگ ہے سہیلی بوجھ سہیلی

مزید پڑھیں

Posted on Dec 24, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

ایک پرزہ جو لیکر آیا جو مانگا سو اس نے پایا

مزید پڑھیں

Posted on Dec 24, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

آگے آگے بہنا آئی پیچھے پیچھے بھیا دانت نکالے باوا آئے برقوہ اوڑھے میا

مزید پڑھیں

Posted on Dec 24, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

بابی باقی جل بھری، اوپر جاری آگ جب بجائے بانسری، نکلے کالا ناگ

مزید پڑھیں

Posted on Dec 24, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

نہ گرائے گرے نہ مارے مرے نہ پٹائے پٹے نہ کاٹے کٹے

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

نیلی چادر میں چاول باندھے دن کو غائب رات کو ملے

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

ایک ایسی چیز جو بند آنکھوں نے دیکھی جب آنکھ کھولی تو پایا غائب

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz

پہیلیاں

دھوپ سے وہ پیدا ہوئے اور سایہ دیکھے تو مرجائے

مزید پڑھیں

Posted on Dec 22, 2012 by shahbaz