پہیلیاں
پہیلیاں
چمڑا گوشت اس کے نہیں ہڈی ہڈی میں چھید پھر اس میں جان کیسے رہے یہ بتلائو بھید
Posted on Dec 29, 2012 by shahbaz
پہیلیاں
ایک جان دیکھی بے جان بولتی ہے پر زبان نہیں بیچ بازار کے کرے بیوپار سچ جھوٹ کا کرے اظہار دن کو رات کو کبھی نہ ڈرے سچ بات ہمیشہ کرے
Posted on Dec 29, 2012 by shahbaz
پہیلیاں
ایک نار سہاگ اور پنج رنگ اس کا بتانا بیٹھے سے تکلیف ہو اس کو بھید ذرا بتانا
Posted on Dec 29, 2012 by shahbaz
پہیلیاں
جڑ کہے میں ابر کھبر پیڑ کہے میں رانی پھول کہنے میں رائو کا پوتا پھل لگے سلطانی
Posted on Dec 29, 2012 by shahbaz
سماجی رابطہ