پہیلیاں
پہیلیاں
کالا ہے کوا نہیں، بڑا ہے ہاتھی نہیں کمر پتلی جیتا نہیں پیڑ پہ چڑھتا بندر نہیں
Posted on Nov 21, 2012 by shahbaz
پہیلیاں
ایک ہی شکل ایک ہی نام بیچ میں اس کے رہنا کام بول نہ جانیں سنتے سنگ ان دونوں کے بیچ سرنگ
Posted on Nov 21, 2012 by shahbaz
پہیلیاں
چھوٹی چباتی بڑی چناتی لڑتی چھکا چھک بڑے میاں باہر بھاگے گرتے پھکا پھک
Posted on Nov 21, 2012 by shahbaz
پہیلیاں
چمڑہ گوشت اس کے نہیں ہڈی ہڈی میں چھید پھر اس میں جان کیسے رہے یہ بتلائو بھید
Posted on Nov 21, 2012 by shahbaz
سماجی رابطہ