کناروں پہ ساگر کے خزانے نہیں آتے
کناروں پہ ساگر کے خزانے نہیں آتے
پھر جیون میں دوست پُرانے نہیں آتے
جی لو ان پلو کو ہنس کے جناب
پھر لوٹ کے دوستی کے زمانے نہیں آتے .
کناروں پہ ساگر کے خزانے نہیں آتے
پھر جیون میں دوست پُرانے نہیں آتے
جی لو ان پلو کو ہنس کے جناب
پھر لوٹ کے دوستی کے زمانے نہیں آتے .
کس نے اس دوستی کو بنایا
کہاں سے یہ دوستی ورڈ آیا
دوستی کا سب سے میٹھا پھل تو میں نے کھایا
کیونکہ اس دنیا کا سب سے پیارا دوست تو میں نے پایا .
ایک تو ہی ہے جو میرے دل کے قریب ہے
تیری دوستی ہی میرا اچھا نصیب ہے
ہارے ہے ہم اب تک اپنی زندگی میں
تیرا ہونا ہی اس زندگی کی جیت ہے .
مجھے اپنی قسمت سے بس اتنا گلہ ہے
تجھ جیسا دوست بہت دیر سے ملا ہے
یوں اکثر نواز دیا رب نے
پر تو تو میری خاص دعاؤں کا صلہ ہے
دوستی کا احساس ہو تم
ہر پل دل کے پاس ہو تم
جینے کی ایک آس ہو تم
من کا اعتبار ہو تم
شاید اسلئے میرے لیے کچھ خاص ہو تم
میرے سجدوں کے تسلسل کو تو کیا جانے آئے میرے دوست
سر جھکایا تیری خوشی مانگی ، ہاتھ اٹھایا تو تیری زندگی مانگی
قسمت پر اعتبار کس کو ہے
مل جائے خوشی انکار کس کو ہے
کچھ مجبوریاں ہیں میرے دوست
ورنہ جدائی سے پیار کس کو ہے .
کوئی کہتا ہے دوستی نشہ بن جاتی ہے
کوئی کہتا ہے دوستی سزا بن جاتی ہے
دوستی کرو اگر دل سے تو دوستی ہی
جینے کی وجہ بن جاتی ہے ! !
سورج کے سامنے رات نہیں ہوتی
ستاروں سے دل کی بات نہیں ہوتی
جن دوستوں کو ہم دل سے چاہتے ہے
نا جانے کیوں ان سے روز ملاقات نہیں ہوتی ! !
زندگی ہر پل خاص نہیں ہوتی
پھولوں کی مہک ہمیشہ پاس نہیں ہوتی
ملنا ہماری تقدیر میں لکھا تھا
ورنہ اتنی پیاری دوستی کبھی اتفاق نہیں ہوتی
سماجی رابطہ