زیر زبر پیش
اپنے آپ کو " زیر " سمجھو " زبر " نہیں .
کیونکہ کل کو تمہیں " پیش " بھی ہونا ہے .
اپنے آپ کو " زیر " سمجھو " زبر " نہیں .
کیونکہ کل کو تمہیں " پیش " بھی ہونا ہے .
کسی کی پہچان علم سے نہیں ہوتی بلکہ ادب سے ہوتی ہے کیوں كے علم تو ابلیس كے پاس بھی بہت تھا لیکن ادب سے وہ محروم تھا .
کوئی بھی قوم قبیلہ یا برادری اچھی یا بری نہیں ہوتی .
ہر انسان اپنی ذات کی حد تک اچھا یا برا ہوتا ہے .
ہم اپنی غلطیوں كے بہترین وکیل اور دوسروں کی غلطیوں کے بہترین جج ہوتے ہیں
کبھی بھی کسی کو نیچی نظر سے مت دیکھو .
کیوں كے تمہاری جو حیثیت ہے یہ تمہاری قابلیت نہیں .
بلکہ اللہ کا تم پہ کرم ہے .
ہر کوئی چاہتا ہے كے ایسے کامیابی ملے .
لیکن جب مسجد سے آواز آتی ہے حی علی الفلاح آؤ کامیابی کی طرف .
تو کوئی زحمت نہیں کرتا كے جس چیز کو وہ ساری زندگی ہر جگہ تلاش کرتا رہا ہے وہ ایسے اپنی طرف بلا رہی ہے .
بہترین انسان عمل سے پہچانا جاتا ہے ورنہ اچھی باتیں تو دیواروں پر بھی لکھی ہوتی ہیں
نیکی کر کے ایسے بھول جاؤ جیسے گناہ کرتے وقت اپنے اللہ کو بھول جاتے ہو .
خاموشی عظیم نعمت ہے بالخصوص اس مقام پر جہاں اختلاف زیادہ ، آوازیں بلند ، علم کی کمی اور دلیل کی کوئی اوقات نہ ہو .
سماجی رابطہ