خاموشی عظیم نعمت ہے
خاموشی عظیم نعمت ہے بالخصوص اس مقام پر جہاں اختلاف زیادہ ، آوازیں بلند ، علم کی کمی اور دلیل کی کوئی اوقات نہ ہو .
خاموشی عظیم نعمت ہے بالخصوص اس مقام پر جہاں اختلاف زیادہ ، آوازیں بلند ، علم کی کمی اور دلیل کی کوئی اوقات نہ ہو .
سَخی کبھی مفلس نہیں ہوتا کیوں کے جو مخلوق میں بانٹتا ہے اللہ اسے بہت دیتا ہے .
پاک ہے وہ ذات جو برداشت سے بڑھ کر دکھ نہیں دیتا مگر اوقات سے بڑھ کر سکھ دیتا ہے .
تکبر سے اپنا سَر بلند نہ کرو
کیوں كے . . .
جیتنے والا بھی اپنا گولڈ میڈل سَر جھکا کَر ہی حاصل کرتا ہے . . .
اگر کسی كے احسان کا بدلہ اتارنے کی طاقت نہ ہو تو زبان سے شکریہ ضرور ادا کرو
دوستی 5 موتیوں کی ایک خوبصورت مالا ہے .
- محبت
- قربانی
- وفا داری
- اعتماد
- اتحاد
اگر ان میں سے کوئی ایک بھی موتی ٹوٹ جائے تو ساری مالا بکھر جائے گی
غصہ انسان کی عقل کو كھا جاتا ہے اس لیئے انسان کو حتی ال مقدور غصہ کرنے سے پرہیز کرنا چاہیئے .
اگرآپ حق پر ہیں تو چلا کر بات کرنے کی ضرورت نہیں
اور اگرآپ حق پر نہیں ہیں تو چلا کر بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
امیر غریب کی بحث نہیں، ہر انسان بیک وقت امیر بھی ہے اور غریب بھی، جو اپنے نصیب پر خوش ہو وہی امیر ہے جس انسان کی آرزوں حاصل سے زیادہ ہووہ غریب ہی ہے۔
عورت کی کتاب دنیا ہے۔ وہ کتابوں سے اتنا نہیں سیکھتی جتنا دنیا سے سیکھتی ہے۔
ہر بیماری کی دوا ممکن ہے لیکن اگر تنگ دستی کے ساتھ سستی شامل ہوجائے تو اس مہک مرض کی دوا صرف موت ہے۔
دوستی کا ہاتھ صرف وہیں بڑھائیں جہاں صداقت اور خلوص نظر آئے۔
دریا میں سے گزرتے ہوئے گھوڑے بدلنا مناسب نہیں ہے تو حالت جنگ میں حکام بدل لینا کیسے موزوں ہوسکتا ہے۔
پاگل اور عقل مند دونوں بے ضرر ہوتے ہیں صرف نیم پاگل اور نیم عقل مند خطرناک ہوتے ہیں۔
اگر تم ماں باپ کی باتوں پر توجہ دو گے تو ان کی حکم عدولی نہ کرو گے تو لوہا اور پتھر بھی تمہارے ہاتھ میں موم ہوجائیں گے۔
کسی قوم کی تباہی کسی غریب کے گھر کی چھت گرنے سے شروع ہوتی ہے۔
اگر کسی کو مارنے لگو تو اس کے بھاگ جانے کے لیے راستہ کھلا چھوڑ دو، وگرنہ تمہاری سلامتی کو خطرہ پہنچ سکتا ہے۔
تعریف خوشامد نہیں، خوشامد بغیر صفت کے تعریف ہے۔ خوشامد اس بیان کو کہتے ہیں جس کے دینے والا جانتا ہوکہ جھوٹ ہے اور سننے والا سمجھتا ہے کہ سچ ہے۔
بیوقوف کو جن نتائج سے اپنے اعمال کے آخری لمحات میں عہدہ برآ ہونا پڑتا ہے عقلمند کو وہ نتائج شروع میں ہی معلوم ہوجاتے ہیں۔
اس نادان سے بچو جو اپنے آپ کو دانا سمجھتا ہے۔
نالائق کاریگر تھک ہار کر اپنے اوزاروں پر الزام لگادیتا ہے کہ میرے اوزار کام کے نہیں ہیں۔
ہرشخص دنیا کو بدلنا چاہتا ہے لیکن اپنے آپ کو بدلنے پر آمادہ نہیں ہوتا۔
سب سے بہتر رشتہ انسان کی دونوں آنکھوں کے درمیان ہے وہ ایک ساتھ جھپکتی ہیں ایک ساتھ حرکت کرتی ہیں، ایک ساتھ دیکھتی ہیں، ایک ساتھ روتی ہیں اور ایک ساتھ سوتی ہیں، پھر بھی وہ ایک دوسرے کو نہ کبھی دیکھتی ہیں نہ کبھی ملتی ہیں۔
ایک بزرگ سے کسی نے پوچھا کہ اگر ہمارے مقدر میں پہلے ہی سب کچھ لکھ دیا گیا تو پھر دعا کیوں کریں؟ فرمایا: ہوسکتا ہے کہ تمہارے مقدر میں یہی لکھا گیا ہو کہ مانگو گے تو ملے گا۔
زندگی ایک سکے کی طرح ہے۔ خوشی اور غم اس کے دو رخ ہیں۔صرف ایک رخ ہی ایک وقت میں نظرآسکتا ہے، مت بھولوں کو کہ دوسرا رخ اپنی باری کے انتظار میں ہے۔
اللہ کے دئیے ہوئے پر راضی رہو، ورنہ کوئی اور مالک تلاش کرو جو اس سے بھی زیادہ دے۔
ایک بزرگ نے پچاس سال مطالعے اور ریاضتوں کے بعد چار اصول اپنائے۔
کسی کو خوش اور مسکراتے ہوئے دیکھنا خوشی کا باعث ہوتا ہے۔ لیکن یہ خوشی اس وقت دوبالا ہوجاتی ہے جب تمہیں یہ معلوم ہو کہ اس کی خوشی اور مسکراہٹ کے پیچھے تمہارا ہاتھ ہے۔
حسد کرنے والے کے لیے یہی سزا کافی ہے کہ جب تم خوش ہوتے ہو تو وہ اُداس ہوجاتا ہے۔
اللہ کو پاکر کبھی کسی نے کچھ نہیں کھویااور اللہ کو کھوکر کبھی کسی نے کچھ نہیں پایا او جو پایا نہیں کھونا ہے۔
اگر آپ کو وہ سب کچھ مل جائے، جو آپ کی مرضی تھی۔ تو اللہ کا شکر ادا کرو کہ اس نے آپ کی مرضی پوری کی۔ اور اگر آپ کو وہ نہ ملے جو آپ کی مرضی تھی۔ تو اس سے بھی زیادہ شکر ادا کرو کیونکہ وہ آپ کو اپنی مرضی سے دینا چاہتا ہے۔
دنیا میں اس ہاتھ کی طرح مت بنو جو خوبصورت پھول کو توڑتا ہے۔ بلکہ اس پھول کی طرح بن جائوں جو توڑنے والے کو بھی خوشبو دیتا ہے۔
حکومت مومن کی گمشدہ متاع ہے۔ یہ جہاں سے بھی ملے اسے حاصل کرو۔
حکومت مومن کی گمشدہ متاع ہے۔ یہ جہاں سے بھی ملے اسے حاصل کرو۔
خاموش رہنے میں ہی انسان کی سلامتی ہے ۔
خدا ہر طائر کو خود خوراک دیتا ہے مگر خوراک اس کے گھونسلے میں نہیں ڈالتا ۔
ہرچمکتی چیز سونا نہیں ہوتی۔
شر کو شر سے رفع کرنا اگرچہ صحیح بات ہے مگر شر کو خیر سے رفع کرنا نسبتاً احسن ہے۔
جو شخص علم کی مشکلات نہیں جھیلتا، اسے جہالت کی سختیاں عمر بھر جھیلنا پڑتی ہیں۔
اگر کوئی تیرے حق میں بدی کرے یا تو کسی سے نیکی کرے تو دونوں کو بھول جائوں
دوستی جتنی پرانی ہو اتنی ہی عمدہ مضبوط ہوتی ہے۔
زندگی کی سب سے بڑی فتح نفس پر فتح پانا ہے۔
انسان کے اسباب ظاہری میں عزت کا مربہ سب سے بلند ہے۔
کسی بات سے نا امید مت ہو کہ اس سے عمر گھٹ جاتی ہے۔
انسان کے اسباب ظاہری میں عزت کا مربہ سب سے بلند ہے۔
کسی بات سے نا امید مت ہو کہ اس سے عمر گھٹ جاتی ہے.
جو بات معلوم ہو اس کو بتانے میں شرم نہ کر۔
غصہ ہمیشہ حماقت سے شروع ہوکر ندامت پر ختم ہوتا ہے۔
سماجی رابطہ