گفتار
آدمی کی قابلیت اس کی زبان کے نیچے پوشیدہ ہے۔
آدمی کی قابلیت اس کی زبان کے نیچے پوشیدہ ہے۔
جو شخص اپنے راز پوشیدہ رکھتا ہے وہ گویا اپنی سلامتی کو اپنے قبضے میں رکھتا ہے۔
ایسی بات مت کہو جو مخالف یا مخاطب کی سمجھ سے باہر ہو۔
گفتگو میں اختصار سے کام لو۔ کلام اتنا ہی مفید ہوتا ہے جتنا آسانی سے سنا جاسکے، طویل کلامی گفتگو کا کچھ حصہ ذہنوں میں ضائع کردیتی ہے۔
تلوار کا زخم جسم پر ہوتا ہے اور بری گفتار کا روح پر۔
بدن کا چراغ آنکھ ہے۔ پس اگر تیری آنکھ درست ہو تو سارا بدن روشن ہوگا۔ اور اگر تیری آنکھ خراب ہو تو سارا بدن تاریک ہو گا۔
جو شخص اپنی جوتی گانٹھ لیتا ہے۔ غلام کی عبادت کرتا ہے اور اپنے کپڑے دھو لیتا ہے اور ان میں پیوند لگا لیتا ہے وہ غرور تکبر سے پاک اور بری ہے۔
زبان کی لغزش پاؤں کی لغزش سے زیادہ خطرناک ہے۔
جس چیز میں فحش ہوگا اس کا انجام اس کے سوا کچھ نہیں کہ تباہی ہو اور جس میں حیا ہے۔ اس کا انجام اس کی زینت ہے۔
خدا وند کریم چھھ چیزوں کو ناپسند کرتا ہے۔
1۔ اونچی نظر
2۔ جھوٹی زبان
3۔ وہ ہاتھ جو بے گناہ کو آزار پہنچائیں
4۔ وہ دل جو برے منصوبے باندھتا ہے
5۔ وہ پاؤں جو جلد برائی کی طرف دوڑتے ہیں
6۔ وہ گواہ جو جھوٹ بولتا ہے
جب تین شخص بیٹھے ہوں تو تیسرے کو چھوڑ کر دو آپس میں سرگوشی نہ کریں کہ اس سے وہ آرزدہ ہوجائے گا۔
راستوں میں بیٹھنے سے پرہیز کرو۔ اگر بیٹھنا ہی ہے تو راستے کا حق ادا کرو۔ یعنی نیچے نظر رکھنا کسی کو ایذا پہنچانے سے باز رہنا۔ سلام کا جواب دینا۔ نیک کام کرنے کا حکم دینا۔ مصیبت زدہ کی فریاد رسی کرنا اور بھولے ہوئے کو راستہ بتانا۔
سلام میں سبقت کرنے والے کو تیس اور جواب دینے والے کو دس نیکیاں ملتی ہیں۔
قیامت کے دن مومن کے اعمال کے ترازو میں کوئی چیز خوش خلقی سے زیادہ وزنی نہ ہوگی۔ اور اللہ بدگو بدزبان بہت بڑا سمجھتا ہے۔
جو شخص سلام سے پہلے بات کرے اس کا کا جواب مت دو۔ جب تک پہلے سلام نہ کرے۔
بہت بڑا گناہ یہ ہے کہ تم وہ بات کہو جو تم خود نہیں کرتے۔
سماجی رابطہ