موت سے بڑھ
موت سے بڑھ کر کوئی چیز سچی اور امید سے بڑھ کر کوئی چیز جھوٹی نہیں۔
موت سے بڑھ کر کوئی چیز سچی اور امید سے بڑھ کر کوئی چیز جھوٹی نہیں۔
اپنی جان کی فکرنہ کرو کہ ہم کیا کھائیں گے یا کیا پئیں گے، نہ اپنے بدن کا کہ کیا پہنیں گے۔ کیا جان خوراک اور بدن پوشاک بڑھ کر ہیں؟ ہوا کے پرندوں کو دیکھ کہ نہ بوتے ہیں اور نہ کاٹتے ہیں اور نہ کوٹھیوں میں جمع کرتے ہیں۔
جو کچھ تم چاہتے ہو کہ لوگ تمہارے ساتھ کریں، وہی تم بھی ان کے ساتھ کرو۔ کیونکہ سب نبیوں کی تعلیم یہی ہے اور خوشنودی خدا تعالٰی کے حصول کا اس سے بہتر کوئی ذریعہ نہیں۔
یہی تمہارا خدا تعالٰی ان کو رزق پہنچاتا ہے پہلے تم راست بازی کی تلاش کرو تو یہ سب چیزیں بھی تمہیں مل جائیں گی۔ پس کل کے لیے فکر نہ کیا کرو کیونکہ کل کا دن اپنے لیے فکر کرے گا۔ آج کے لیے آج ہی کا دکھ کافی ہے۔ غور کرو کہ انہیں ان پرندوں کی نسبت بہت زیادہ قدرت حاصل ہے۔
مانگو تو تمہیں دیا جائے گا۔ ڈھونڈو تو پاؤگے۔ دروازہ کھٹکھاؤ تو تمہارے واسطے کھولا جائے گا۔
پس اگر تیری دائیں آنکھ تجھے ٹھوکر کھلائے تو اسے نکال کر اپنے پاس سے پھینک دے، کیونکہ تیرے لیے بہتر ہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک عضو جاتا ہے مگر تیرا بدن سارا جہنم میں نے ڈالا جائے گا۔
اپنے بھائی سے بلا وجہ خفا نہ ہو۔
ان سے ڈرو جو بدن کو قتل کرتے ہیں اور بعد اس کے کچھ نہیں کرسکتے، بلکہ صرف اس سے ڈرو، جس کو قتل کرنے کے بعد اختیار ہے کہ جہنم میں ڈالے ہاں میں تم سے کہتا ہوں کہ صرف اسی سے ڈرو۔
مبارک ہے وہ آدمی جو شریروں کی صلاح پر نہیں چلتا اور خطا کاروں کی راہ میں کھڑا نہیں ہوتا اور ٹھٹا بازوں کی مجلس میں نہیں بیٹھتا وہ اس درخت کی طرح ہوگا جو پانی کی ندیوں کے پاس لگایا گیا وہ اپنے وقت پر پھلتا ہے اور کا پتہ بھی نہیں مرجھاتا جو کرے گا بارآور ہوگا۔
جب تم روزہ رکھو تو ریا کاروں کی طرح اپنی صورت نہ بناؤ تاکہ لوگ تمہیں روزہ دار جانیں جو ایسا کرتے ہیں وہ اپنا اجر پاچکے ہیں۔
سماجی رابطہ