ایک شیخ مرتے وقت
ایک شیخ مرتے وقت :
بیگم تم کہاں ہو . . ؟
بیگم : آپ کے پس . .
شیخ : اور میرے بچے . . ؟
وہ بھی آپ کے پس ہیں . .
شیخ : تو پھر ساتھ والے کمرے کا پنکھا کیوں چل رہا ہے . . ! ! !
ایک شیخ مرتے وقت :
بیگم تم کہاں ہو . . ؟
بیگم : آپ کے پس . .
شیخ : اور میرے بچے . . ؟
وہ بھی آپ کے پس ہیں . .
شیخ : تو پھر ساتھ والے کمرے کا پنکھا کیوں چل رہا ہے . . ! ! !
لڑکا اپنی گرل فرینڈ سے :
میری بچی
میری شونو
میری گڑیا
مجھ سے شادی کرو گی ؟
بولو بےبی
گرل :
مجھے پرپوز کر رہا ہے یا گود لے رہا ہے . . .
جو خوشبو بن کے دل میں بس گیا ہے
خدا جانے وہ مجھ سے کیوں خفا ہے
تبسم ہے لبوں پہ دل میں نفرت
یہی اس دور کا نقص وفا ہے
جدا ہوکر بھی سب کے ساتھ ہوں میں
نہیں معلوم ہے کیسی سزا ہے
زمانہ چپ ہے اور بولے ہے زخمی
یہ اسکی بے زبانی کا صلہ ہے
لب پے آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی بم سے ہو محفوظ خدایا میری
میں جو دفتر کے لیے گھر سے نکل کر جاؤں
روز مرہ کی طرح خیر سے واپس آؤں
نا کوئی بم کے دھماکے سے اڑا دیں مجھ کو
مفت میں جام شہادت نا پلا دے مجھ کو
جو اڑانے مجھے خود کش تو دعائیں دونگا
بے وضو ہوکے چچا بش کو دعائیں دونگا
بیوی بچوں کو میری جان کی قیمت مل جائے
بیٹھے بیٹھے میرے گھر والوں کو دولت مل جائے
ہیں جن لوگوں سے کل تک تھیں وطن کی زینت
آج وہ لوگ ہوئے قبر و کفن کی زینت
گھر میرا ہوگیا ویرانے کی صورت یارب
اور بدلی نا کسی تھانے کی صورت یا رب
ان پر جائز ہے زبردستی حکومت کرنا
اور ہے جرم مجھے اپنے حفاظت کرنا
روزی ہم سب کی بچا روز کی ہڑتالوں سے
جان اور مال ہو محفوظ پولیس والوں سے
جب نا اسکول کُھلیں گے تو پڑھیں گے کیسے
اور زندہ نا رہیں گے تو بڑھیں گے کیسے
میرے عاشق کا حال مت پوچھو
سر کے بل مجھ سے ملنے آتا ہے
جب ملا تھا تو تھا کروڑ پتی
ریڑھی پتی کی اب لگاتا ہے
عشق میں یہ انجام پایا ہے
ہاتھ پاؤں ٹوٹے منه سے لہو آیا ہے
ہسپتال پہنچے تو نرس نے یہ فرمایا
بہارو پھول برساؤ میرا محبوب آیا ہے
اپنی زندگی سے کچھ پل دے دو مجھے !
آج نا سہی اپنا کل دے دو مجھے !
خوشی دو یا نا دو مرضی تمہاری !
مگر اپنی کسی اچھی سی دوست کا سیل نمبر دے دو مجھے
ایک آدمی کی وائف مر گئی
دوست اسکو چپ کرانے کے
بعد -
تجھے کچھ چاہیے ؟
آدمی - جلدی لیپ ٹاپ لے آ
دوست - کیوں ؟
آدمی - فیس بک پہ اسٹیٹس چینج کرکے سنگل کرانا ہے .
2 میراثی جنازے کو بہت تیزی سے لے کر قبروں کے اوپر سے گزر رہے تھے
آدمی : اوئے شرم نہیں آتی تمھیں نیچے مردے ہیں .
میراثی : تو اوپر کونسا ہم نے ورلڈ کپ اٹھایا ہوا ہے
سماجی رابطہ