لوگو! اللہ تعالٰی کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا۔ اور والدین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنا۔ اگر والدین میں سے ایک یا دونوں تیرے سامنے بڑھاپے کو پہنچیں تو ان کے آگے اف بھی نہ کرنا۔ اور نہ ان کو جھڑکنا۔ اگر ان سے کچھ کہنا سننا ہے تو ادب کے ساتھ کہنا سننا۔
ایمان
ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے۔
خدا بیماری کا خالق ہے اور اس کو دور کرنے والی دعا کا بھی سب کچھ اس کے طے شدہ ضابطے اور قانون کے تحت ہے۔
مظلوم کی بددعا سے ڈر کیونکہ اس کے اور خدا کے درمیان کوئی پردہ نہیں۔
جس آدمی کی کمائی حرام ہو اور ناجائز طریقے سے حاصل کی گئی ہو تو اس کی دعا اللہ تعالٰی قبول نہیں کرتا۔
جس مال میں سے زکوٰۃ نہ نکالی جائے اور اسی میں ملی جلی رہے تو وہ مال کو تباہ کرکے چھوڑتی ہے۔
جس شخص نے روزہ رکھنے کے باوجود جھوٹ بات کہی اس پر عمل کرنا نہیں چھوڑا تو اللہ کو اس سے کوئی دلچسپی نہیں کہ وہ بھوکا اور پیاسا رہتا ہے۔
آدمی کی نماز جو کسی دوسرے آدمی کے ساتھ پڑھتا ہے۔ ایمانی نشوونما کا باعث بنتی ہے اور اس نماز کے مقابلے میں جو وہ اکیلے پڑھتا ہے۔
اپنی اولاد کو نماز پڑھنے کا حکم دو جبکہ وہ سات سال کے ہو جائیں اور نماز کے لیے ان کو مارو جبکہ وہ دس سال کی عمر کے ہوجائیں اور اس عمر کو پہنچنے کے بعد ان کے بستر الگ کردو۔
نماز انسانوں کے گناہوں کے معاف کیے جانے کا ذریعہ ہے جس شخص نے بہتر طور پر وضو کیا اور نمازوں کے مقررہ اوقات میں انہیں ادا کیا، اور رکوع اور سجود ٹھیک سے ادا کیا اور اس کا دل اللہ تعالیٰ کے سامنے نمازوں میں جھکا رہا تو اللہ تعالیٰ نے اس کی مغفرت اپنے ذمہ لے لی۔
سماجی رابطہ