ایمان کا مزہ اس شخص نے چکھا جو اللہ کو اپنا رب بنا کر اور اسلام کو اپنا دین مان کر اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنا رسول تسلیم کرنے پر راضی ہو گیا۔
ایمان
جس نے اللہ کے لیے دوستی کی اور اللہ کے لیے دشمنی کی اور اللہ کے لیے دیا اور اللہ کے لیے روک رکھا اس نے اپنا ایمان مکمل کرلیا۔
ایمان یہ ہے کہ تم اللہ کو، اس کے فرشتوں کو، اس کی بھیجی ہوئی کتابوں کو، اس کے رسولوں کو اور آخرت کو حق جانو اور حق مانو اور اس بات کو بھی مانو کہ دنیا میں جو کچھ ہوتا ہے اللہ کی طرف سے ہوتا ہے چاہے وہ خیر ہو چاہے شر۔
ایمانداری وہی ہے جو آخرت کے لیے توشہ جمع کرے۔
اللہ کی بردباری کی وجہ سے دلیر نہ ہو کیونکہ اسکی گرفت بہت سخت ہے۔
اللہ تعالٰی کی عبادت میں سستی اور لاپرواہی کی عادت نہ ڈال۔
اپنا سب کچھ اللہ تعالٰی کے سپرد کردے وہ سب کچھ تمہارے سپرد کردے گا۔
جب کوئی بندہ گناہ کرتے وقت اپنے دروازوں کو بند کرتا ہےپردے ڈال دیتا ہے۔ اور یہ مخلوق سے چھپ کر خلوت میں خالق کی نافرمانبرداری کرتا ہے تو حق تعالٰی فرماتا ہے۔ اے ابن آدم! تونے اپنے طرف دیکھنے والوں میں سے سب سے زیادہ مجھ ہی کو کمتر سمجھا کہ سب سے پردہ کرنا ضروری سمجھتا ہے اور مجھ سے مخلوق کے برابر بھی شرم نہیں کرتا۔
اے ابن آدم! خدا سے اتنا تو شرما۔ جس قدر تو اپنے دین دار پڑوسی سے شرماتا ہے۔
گناہ کرنے والے سے میل جول رکھنا گناہ پر راضی ہونا، اور گناہ سے راضی ہونا گناہ کرنے کے برابر ہے۔
سماجی رابطہ