شاعری
غزل
سنا ہے بعد میرے وہ اب ہنستا بھی نہیں ہے ، بدل گیا ہے وہ اب پہلے جیسا نہیں ہے ، سنا ہے بعد میرے روٹھ گیا ہے زندگی سے وہ ، کے جی رہا ہے لیکن وہ زندہ بھی نہیں ہے ، ی...
اب زخموں کے لیے
تجھ سے ملنے کی آس میں جی رہا ہے کوئی اتنا بھی ظالم نا بن زہر پی رہا ہے کوئی محبت کرکے نا نبھانا بیوفائی ہوتی ہے تیری بیوفائی کا الزام اپنے سر لے رہا ہے کوئی گر بھولنا...
کل ایک مسافر ملا تھا راستے میں <
کل ایک مسافر ملا تھا راستے میں کہنے لگا نازک دل ہو بہت ایسی نہ ہو کے دل تڑوا بیٹھو کچھ لوگوں کے ہاتھ میں پتھر ہیں کچھ تیشے لیے پھرتے ہیں تم اپنا یہ دل مجھے دے دو ...
وہ ملنے کا وعدہ کر گے 5 وے دن کا
وہ ملنے کا وعدہ کر گے 5 وے دن کا شاید کہی سے سن لیا ہوگا کی زندگی 4 دن کی ہے
چہرے پہ اشکوں کی لکیر سی بن گئی
چہرے پہ اشکوں کی لکیر سی بن گئی جو نا چاہا تھا وہ تقدیر سی بن گئی ہم نے تو چلائی تھی ریت پے انگلی غور سے دیکھا تو انکی تصویر سی بن گئی . . .
جان کر بھی وہ مجھے جان نہ پائے ،
جان کر بھی وہ مجھے جان نہ پائے ، آج تک وہ مجھے پہچان نہ پائے ، خود ہی کر لی بیوفائی ہم نے ، تا کے ان پر کوئی الزام نہ آئے .
دشمن ہے اور اپنا بنا کر ملتا ہے
دشمن ہے اور اپنا بنا کر ملتا ہے دلدل ہیں اور راستے بن کر ملتا ہے روپ بدلتا رہنا اسکی فطرت ہے پیتل ہے اور سونا بن کر ملتا ہے کیسے پیاس بجھائے گا وہ اوروں کی دریا ہے ...
میری زمین کو بناتا ہے آسمان کوئی ،
میری زمین کو بناتا ہے آسمان کوئی ، ہوا ہے میری مرادوں پہ مہربان کوئی ، وہ سن رہی تھی حیا سے نظر جھکائے ہوئے ، سنا رہا تھا اسے میری داستان کوئی .
یہ محبت کا رشتہ عجیب ہوتا ہے
یہ محبت کا رشتہ عجیب ہوتا ہے سب کا اپنا اپنا نصیب ہوتا ہے رہتا ہے جو اپنی نظروں سے دور وہی یادوں میں سب سے قریب ہوتا ہے
ظالم یہ خاموشی بے جان تو ہو ،
ظالم یہ خاموشی بے جان تو ہو ، اقرار نہیں انکار تو ہو ، اک آہ تو نکلے توڑ کے دل ، نغمہ نا سہی جھنکار تو ہو .
سماجی رابطہ