شاعری
ایس ایم ایس کے انتظار میں
نہ بوتل میں ، نہ جار میں ، نہ ہوٹل میں ، نہ بار میں ، نہ بائیک پے ، نہ کار میں ، اب تو دن گزرتے ہیں آپکے ایس ایم ایس کے انتظار میں
ہر سینے میں دل ہوتا ہے ،
ہر سینے میں دل ہوتا ہے ، ہر دل میں ایک راز کی بات ہوتی ہے ، ہر کوئی نہیں بنا سکتا تاج محل ، پر ہر دل میں ایک ممتاز ہوتی ہے .
شاعری میں دماغ نہیں دل ضروری ہے ،
شاعری میں دماغ نہیں دل ضروری ہے ، کچھ جگر کا خون ہو شامل ضروری ہے ، صرف لفظوں کی تک بندی شاعری نہیں ، شعر ہو دل پہ لگنے کے قابل ضروری ہے
شاید آجائیگا ساقی کو ترس اب کے برس
شاید آجائیگا ساقی کو ترس اب کے برس مل نہ پایا ان آنکھوں کا بھی رس اب کے برس ہائے ان مدبھری آنکھوں کے چھلکتے جام اور بڑھ کئی پینے کی ہوس اب کے برس . . .
ایسا لگتا ہے زندگی تم ہو
ایسا لگتا ہے زندگی تم ہو اجنبی کیسے اجنبی تم ہو میں زمیں کا گھنا اندھیرا ہوں آسمانوں کی چاندنی تم ہو . . .
اچھی صورت کو سنوارنے کی ضرورت کیا ہے
اچھی صورت کو سنوارنے کی ضرورت کیا ہے سادگی بھی تو قیامت کی ادا ہوتی ہیں . . .
اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکو ،
اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکو ، ڈھونڈنے اسکو چلا ہوں جسے پا بھی نا سکوں
مانا کے بھول جانا آپکی فطرت ہے سہی ،
مانا کے بھول جانا آپکی فطرت ہے سہی ، مگر ہمیں بھول جانا آپکی قسمت میں نہیں ، چاہو تو آزما کے دیکھ لو ، خود کو بھول جاؤگے پر ہمیں نہیں .
مہربان ہوکے مجھے بلا لو چاہے جس وقت ،
مہربان ہوکے مجھے بلا لو چاہے جس وقت ، میں گزرا وقت نہیں کے پھر آ بھی نا سکو . . .
آپ کے خیالوں سے فرصت نہیں ملتی . . .
آپ کے خیالوں سے فرصت نہیں ملتی . . . ہمیں ایک پل کی راحت نہیں ملتی . . . مل تو جاتا ہے سب کچھ . . بس آپکی ایک جھلک نہیں ملتی .
سماجی رابطہ