لطیفے
لاجواب
مالک: "تم چاول بلی کو کیوں کھلا رہے ہو؟ میں نے تمہیں مرغی کو چاول کھلانے کو کہا تھا۔" نوکر: "جناب مرغی بلی کے پیٹ میں ہے۔"
الزام
مالک (ملازم سے): "بلی تو میری مری ہے، تم کیوں رو رو کر ہلکان ہو رہے ہو؟" ملازم: جناب! اب میں دودھ پی کر کس پر الزام لگاؤں گا؟
گاہک
جج (چور سے): "تم پندرھویں بار عدالت میں آئے ہو اس لیے تم پر پچاس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔" چور (ہاتھ باندھ کر): "حضور! باقاعدہ آنے والے گاہک کے ساتھ کچھ تو رعایت ہونی ...
خالی بوتل
گاہک (دکاندار سے): مجھے ایک خالی بوتل کی ضرورت ہے۔ دکاندار: خالی بوتل دو روپے کی ہے لیکن اگر اس میں کچھ ڈلوا لو تو بوتل کی قیمت نہیں لی جائے گی۔ گاہک: "اچھا تو اُس میں پانی ڈال د...
پنجرہ
احمد: کہاں جارہے ہو؟ علی (غصے سے): چڑیا گھر۔ احمد: اپنے پنجرے کا نمبر تو بتاتے جاؤ۔
اقبال کی حاضر جوابی
بچپن میں علامہ اقبال کے استاد نے املا لکھوائی تو انہوں نے غلط کو ط کے بجائے ت سے لکھا استاد نے ٹوکا کہ غلط کو ط سے لکھا جاتا ہے، علامہ نے برجستہ جواب دیا کہ، "غلط کو غلط ہی لکھنا ...
ہنر
جج: تم نے جرم بڑی ہوشیاری اور صفائی سے کیا۔ ملزم: شکریہ جناب! آپ پہلے آدمی ہیں جنہوں نے میرے ہنر کی تعریف کی ہے۔
سارا سامان
مالک مکان (چور پکڑ کر): بہتری اسی میں ہے کہ تم سارا سامان یہیں پر چھوڑ جاؤ۔ چور: جناب یہ کیسے ہو سکتا ہے آدھا سامان تو آپ کے ہمسایوں کا ہے۔
اشارہ
سپاھی : جب میں نے اشارہ کیا تو تم روکے کیوں نہیں ؟ ڈرائیور : صاحب میں سمجھا آپ مجھے سلام کر رہے ہیں، .
بے یقینی
کل رات میں نے اپنی بیوی سے کہا۔ چلو ڈرائیو پر چلتے ہیں۔ وہ دس منٹ میں تیار ہو گئی۔ ہم کار میں سیر کرنے نکلے لیکن دریا کے پل پر کار پھسل گئی جنگلہ توڑ کر دریا میں جا گری۔ ہم میاں ب...
سماجی رابطہ