قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت عیسی علیہ السلام

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہُما سے روایت ہے کہ ایک دن نبی? نے لوگوں کے سامنے دجال کا ذکر فرمایا? آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالی? یک چشم نہیں، اور مسیح دجال دائیں آنکھ سے کانا ہے? اس کی آنکھ اس طرح ہے جیسے پھولا ہوا انگور ہو? اور آج رات میں نے خواب دیکھا کہ میں کعبہ کے پاس ہوں? اچانک ایک گندمی رنگت کا آدمی نظر آیا? اس کی گندمی رنگت انتہائی خوب صورت تھی? اس کے بال کندھوں تک پہنچے ہوئے تھے? بال سیدھے تھے (گھنگریالے نہ تھے) سر سے پانی ٹپک رہا تھا? وہ دو آدمیوں کے کندھوں پر ہاتھ رکھے ہوئے کعبہ شریف کا طواف کر رہا تھا? میں نے کہا: یہ کون ہے؟ بتایا گیا: یہ مسیح ابن مریم علیہما السلام ہیں?
آپ کے پیچھے مجھے ایک اور آدمی نظر آیا، اس کے بال انتہائی گھنگریالے تھے، دائیں آنکھ سے کانا تھا? جن لوگوں کو میں نے دیکھا ہے، ان سب میں اس کی شکل سب سے زیادہ ابن قطن سے ملتی تھی? وہ بھی دو آدمیوں کے کندھوں پر ہاتھ رکھے کعبہ شریف کا طواف کررہا تھا? میں نے کہا: ”یہ کون ہے؟“ جواب ملا: ”یہ مسیح دجال ہے?“ صحیح البخاری‘ الفتن‘ باب ذکرالدجال‘ حدیث: 7128 وصحیح مسلم‘ الایمان‘ باب ذکر المسیح ابن مریم علیہماالسلام‘ حدیث: 169
نبی کریم ? نے دونوں مسیحوں کا حلیہ بیان فرما دیا، ایک سچا ہدایت دینے والا مسیح اور ایک گمراہی والا مسیح، تاکہ جب اللہ کے نبی مسیح علیہ السلام نازل ہوں تو مومن انہیں پہچان لیں اور ان پر ایمان لے آئیں اور جب جھوٹا مسیح (دجال) ظاہر ہو تو اہل توحید اسے بھی پہچان کر اس سے بچ سکیں?
حضرت ابوہریرہ? سے روایت ہے کہ نبی ? نے فرمایا: ”حضرت عیسی? ابن مریم علیہ السلام نے ایک شخص کو چوری کرتے دیکھا? آپ نے فرمایا: ”تونے چوری کی ہے?“ اس نے کہا: ”قسم ہے اس ذات کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں، میں نے چوری نہیں کی?“ حضرت عیسی? علیہ السلام نے فرمایا: ”میں اللہ پر ایمان لاتا ہوں اور اپنی آنکھ کو جھوٹی کہتا ہوں?“
صحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب قول اللہ تعالی? ?واذکر فی الکتاب مریم....?‘ حدیث: 3444 وصحیح مسلم‘ افضائل‘باب فضائل عیسی? علیہ السلام‘ حدیث: 2368
اس سے آپ کا سلیم الفطرت ہونا ظاہر ہوتا ہے? جب اس شخص نے قسم کھالی تو آپ نے یقین کیا کہ اللہ کی عظمت کا ذکر کرکے کوئی شخص جھوٹی قسم نہیں کھا سکتا اور آنکھوں دیکھی چیز پر اس قسم کو ترجیح دیتے ہوئے اس کا عذر قبول فرما لیا?
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہُما سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت عمررضی اللہ عنہ کو منبر پر (خطبہ کے دوران میں) یہ فرماتے سنا: میں نے رسول اللہ? سے یہ ارشاد سنا: ”جس طرح عیسائیوں نے حضرت عیسی? علیہ السلام (کے بارے میں غلو کر کے ان) کو حد سے بڑھا دیا تھا، تم میرے بارے میں اس طرح غلو نہ کرنا? میں تو صرف ایک بندہ ہوں، تم یہی کہو: اللہ کا بندہ اور اس کا رسول?“
صحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب قول اللہ تعالی? ?واذکر فی الکتاب مریم....?‘ حدیث: 3445 ومسند ا?حمد: 47/1

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت عیسی علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.