قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

حضرت آدم علیہ السلام

تخلیق آدم علیہ السلام کا اعلان اور اللہ تعالی? کا فرشتوں سے مکالمہ
قرآن مجید میں بیان ہونے والے بہترین قصوں میں سے ایک قصہ بنی نوع انسان کے باپ حضرت آدم علیہ السلام کا ہے? آپ اللہ تعالی? کے پہلے نبی ہیں? آپ کا قصہ قرآن مجید کی مختلف سورتوں میں متعدد پیرائے میں بیان ہوا ہے?
اللہ تعالی? نے سورہ? بقرہ میں اس قصے کو بیان کرتے ہوئے فرمایا:
”اور (وہ وقت یاد کرنے کے قابل ہے) جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں زمین میں (اپنا) نائب بنانے والا ہوں? انہوں نے کہا: کیا تو اس میں ایسے شخص کو نائب بنانا چاہتا ہے جو خرابیاں کرے اور کشت و خون کرتا پھرے اور ہم تیری تعریف کے ساتھ تسبیح و تقدیس کرتے رہتے ہیں? (اللہ تعالی? نے) فرمایا: میں وہ باتیں جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے? اور اس نے آدم کو سب (چیزوں کے) نام سکھائے پھر ان کو فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور فرمایا کہ اگر تم سچے ہو تو مجھے ان کے نام بتاؤ؟ انہوں نے کہا: تو پاک ہے جتنا علم تونے ہمیں بخشا ہے اس کے سوا ہمیں کچھ معلوم نہیں بے شک تو دانا (اور) حکمت والا ہے? (تب) اللہ نے (آدم کو) حکم دیا: کیوں! میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کی (سب) پوشیدہ باتیں جانتا ہوں اور جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو پوشیدہ کرتے ہو (سب) مجھ کو معلوم ہے? اور جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدم کے آگے سجدہ کرو تو وہ سب سجدے میں گر پڑے مگر شیطان نے انکار کیا اور غرور میں آکر کافر ہوگیا اور ہم نے کہا: اے آدم! تم اور تمہاری بیوی جنت میں رہو اور جہاں سے چاہو بے روک ٹوک کھاؤ (پیو) لیکن اس درخت کے پاس نہ جانا، نہیں تو ظالموں میں (داخل) ہوجاؤ گے? پھر شیطان نے دونوں کو وہاں سے پھسلا دیااور جس (عیش و نشاط) میں تھے، اس سے ان کو نکلوادیا? تب ہم نے حکم دیا کہ (بہشت بریں سے) چلے جاؤ? تم ایک دوسرے کے دشمن ہو اور تمہارے لیے زمین میں ایک وقت تک ٹھکانا اور معاش (مقرر کردیا گیا) ہے پھر آدم علیہ السلام نے اپنے پروردگار سے کچھ کلمات سیکھے (اور معافی مانگی) تو اللہ نے ان کا قصور معاف کردیا بیشک وہ معاف کرنے والا (اور) صاحب رحم ہے? ہم نے فرمایا کہ تم سب یہاں سے اتر جاؤ جب تمہارے پاس میری طرف سے ہدایت پہنچے تو (اس کی پیروی کرنا کہ) جنہوں نے میری ہدایت کی پیروی کی ان کو نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہوں گے? اور جنہوں نے (اس کو) قبول نہ کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہ دوزخ میں جانے والے ہیں (اور) وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے?“ (البقرة :39-30/2)
ہم نے ان آیات کی مفصل وضاحت ’تفسیر“ میں کردی ہے یہاں ہم صرف ان آیات کا مختصر مفہوم بیان کرتے ہیں:
”میں زمین میں خلیفہ بنانے والا ہوں?‘ ‘ یعنی اللہ تعالی? نے آدم علیہ السلام اور ان کی اولاد کی تخلیق

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
آپ آخری مضمون پر ہیںعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.