قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

? باری تعالی? کی تقدیس و پاکیزگی: مختلف ادیان و مذاہب میں خالق کا تصور مختلف ہے? ہر مذہب والے اپنے خالق و مالک کا ایک الگ تصور ذہن نشین کرتے ہیں‘ اس مقصد کے لیے وہ مختلف نقوش و تصاویر کا سہارا لیتے ہیں? لہ?ذا کسی کا الہ? سانپ کی شکل کا ہے تو کسی کاگائے اور بندر کی شکل کا? کچھ لوگوں کا الہ? نسوانی خدو خال کا مالک ہے، تو کچھ کا حیواناتی شکل و صورت رکھتا ہے?ان تمام تصورات نے الہ? کے تصور کو ہمیشہ ناقص، عیب دار اور مخلوق سے مشابہ قرار دیا ہے جبکہ قرآن مجید نے ذات باری تعالی? کو تمام عیوب و نقائص سے منزہ و اعلی? قرار دیا ہے‘ لہ?ذا فرمایا: ”اس جیسی کوئی چیز نہیں?“ (الشوری: 11/42) نیز فرمایا: ”مخلوق کا علم اس پر حاوی نہیں ہوسکتا?“ (ط?ہ?: 110/20)
حضرت موسی? علیہ السلام کے قصے میں اللہ تعالی? کی عظمت و رفعت اور اس کی ذات کو تمام عیوب و نقائص سے منزہ قرار دینے کے لیے نہایت دقیق اسلوب اختیار کیا گیا ہے? حضرت موسی? علیہ السلام نے پروردگار عالم کو دیکھنے کی خواہش کی تو جواب ملا:
”تم مجھے ہرگز نہیں دیکھ سکتے، لیکن تم اس پہاڑ کی طرف دیکھتے رہو، اگر وہ اپنی جگہ برقرار رہا تو تم
بھی مجھے دیکھ سکوگے? پس جب ان کے رب نے اس پر تجلی فرمائی تو تجلی نے اسے ریزہ ریزہ کردیا
اور موسی? علیہ السلام بے ہوش ہوکر گر پڑے، پھر جب ہوش میں آئے تو عرض کرنے لگے: بے شک
آپ کی ذات منزہ ہے‘ میں آپ کی جناب میں توبہ کرتا ہوں? اور میں سب سے پہلے ایمان لانے
والا ہوں?“ (الا?عراف: 143/7) یعنی اے میرے پروردگار! میں تیری عظمت و جلال پر اور
اس بات پر ایمان لانے والا سب سے پہلا مومن ہوں کہ میں تیرا عاجز بندہ دنیا میں تیرے دیدار
کامتحمل نہیں ہوسکتا?
?? عورت کا اصلی حسن و جمال‘ حیائ: حضرت موسی? علیہ السلام کے قصے سے معلوم ہوتا ہے کہ شرم و حیا اور عفت و عصمت کا تصور قدیم زمانے سے شرفاءکی خاص علامت رہا ہے? حضرت موسی? علیہ السلام کو بلانے کے لیے آنے والی لڑکی کی شرم و حیا کا قرآن مجید نے بطور خاص ذکر کرکے یہ واضح کیا ہے کہ عورت کا اصل حسن و جمال اور اس کا زیور حیا ہے?
ارشاد باری تعالی? ہے:
”اتنے میں ان دونوں عورتوں میں سے ایک ان کی طرف شرم و حیا سے چلتی ہوئی آئی?“
(القصص: 25/28)
اس واقعہ میں ان خواتین کے لیے درس عبرت ہے جو بغیر پردہ کیے بازاروں، سڑکوں اور دکانوں میں پھرتی دکھائی دیتی ہیں? زیب و زینت کے مصنوعی طریقے اپنانے والیوں کے لیے سبق ہے کہ وہ اپنے اصلی حسن و جمال کو اپنی زینت بنائیں?
رسول اکرم ? نے حیا کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا: ”حیا سراسر خیر ہے?“
صحیح مسلم‘ الایمان، باب بیان عدد شعب الایمان....، حدیث: 37

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.